حضرت ایوب علیہ السلام کے صبر اور استقامت کی

کہانی:

حضرت ایوب علیہ السلام کی کہانی

حضرت ایوب علیہ السلام کی کہانی صبر اور استقامت کی بہترین مثال ہے۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت ایوب علیہ السلام کو بے پناہ نعمتوں سے نوازا تھا، جیسے مال، اولاد، اور صحت۔ وہ نہایت عبادت گزار اور اللہ کے شکر گزار بندے تھے۔ لیکن اللہ تعالیٰ نے ان کی آزمائش کے لئے ان پر مشکلات نازل کیں۔

حضرت ایوب علیہ السلام کی صحت خراب ہوگئی، ان کا مال ضائع ہو گیا، اور ان کی اولاد بھی دنیا سے رخصت ہو گئی۔ اتنی بڑی آزمائش کے باوجود، انہوں نے اللہ سے کبھی شکوہ نہیں کیا۔ حضرت ایوب علیہ السلام نے صبر کا دامن نہیں چھوڑا اور اللہ کی رحمت پر یقین رکھتے ہوئے دعا کی جسکا ذکر قرآن میں موجود ہے:

“اور ایوب کو یاد کرو، جب انہوں نے اپنے رب کو پکارا کہ مجھے تکلیف پہنچی ہے اور تو سب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والا ہے۔” (سورہ الأنبياء، 21:83)

 

حضرت ایوب علیہ السلام کی دعا قبول ہوئی اور اللہ تعالیٰ نے ان کو دوبارہ صحت، مال، اور اولاد سے نوازا۔ یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ مشکلات میں صبر اور استقامت سے کام لینا چاہئے، اور اللہ کی رحمت پر یقین رکھنا چاہئے۔

زندگی میں صبر اور استقامت کا سبق:

 

ہماری زندگی میں بھی بہت سی مشکلات آتی ہیں، جن میں صبر اور استقامت کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہمیں یاد رکھنا چاہئے کہ ہر آزمائش اللہ کی طرف سے ہوتی ہے اور وہی ہمیں ان آزمائشوں سے نکالنے والا ہے۔ صبر اور اللہ کی رحمت پر یقین رکھ کر ہم اپنی مشکلات کو آسانی سے عبور کر سکتے ہیں۔

امید ہے کہ یہ کہانی آپ کو صبر، توکل، دعا اور استقامت کی اہمیت اور اللہ کی رحمت پر یقین رکھنے کی ترغیب دے گی۔

اگر یہ پیغام پسند آئے تو اس پر ہارٹ ری ایکٹ دیں اور شیئر ضرور کریں۔ 

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here