Ashura Ki Barkate Aur Sakhawat Ka Piagam
عاشورہ کی برکتیں اور سخاوت کا پیغام
اسلامی تعلیمات میں کچھ دنوں کی بہت اہمیت ہے، اور 10 محرم، جسے یومِ عاشورہ کہا جاتا ہے، ان میں سے ایک ہے۔ عاشورہ کے دن مختلف روایات اور اعمال ہیں، اور اس دن دسترخوان وسیع کرنے اور زیادہ کھانا تیار کرنے کا بھی کچھ حد تک اسلامی روایت میں ذکر ہے۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: “جو شخص عاشورہ کے دن اپنے گھر والوں پر سخاوت کرے گا، اللہ تعالیٰ اس پر پورے سال سخاوت فرمائے گا۔” (بیہقی: شعب الایمان)
یہ حدیث اشارہ کرتی ہے کہ عاشورہ کے دن اپنے خاندان کے ساتھ سخاوت کرنا، جس میں خاص کھانا تیار کرنا یا دسترخوان وسیع کرنا شامل ہو سکتا ہے، ایک مستحب عمل ہے۔
البتہ، یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ اس حدیث کی صحت کے بارے میں کچھ علماء کا اختلاف ہے اور بعض اسے ضعیف (کمزور) قرار دیتے ہیں۔
خلاصہ یہ ہے کہ اگرچہ عاشورہ کے دن سخاوت اور دسترخوان وسیع کرنے کی روایت موجود ہے، یہ لازمی عمل نہیں بلکہ نیک نیتی اور سخاوت کا اظہار ہے جو کچھ مسلمان اس مذکورہ حدیث کی بنیاد پر کرتے ہیں۔
یہ حدیث ہمیں سخاوت کی فضیلت اور برکتوں کی یاد دلاتی ہے، خاص طور پر عاشورہ کے دن کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔ آئیے اس حدیث کے روشنی میں ایک کہانی بیان کرتے ہیں۔
سخاوت کا معجزہ
ایک چھوٹے سے گاؤں میں، ایک محنتی کسان احمد رہتا تھا جو دن رات اپنی زمین پر کام کرتا اور اپنے بچوں کی پرورش میں لگا رہتا۔ اس کے پاس وسائل کم تھے
لیکن اس کا دل سخاوت سے بھرپور تھا۔ جب عاشورہ کا دن آیا تو اس نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنے گھر والوں پر اپنی حیثیت کے مطابق زیادہ سے زیادہ خرچ کرے گا۔
احمد نے بازار سے کچھ تازہ پھل، میٹھائیاں، اور نئے کپڑے خریدے۔ اس نے اپنی بیوی اور بچوں کو خوش کرنے کی پوری کوشش کی۔ اس دن اس نے نہ صرف مادی اشیاء بلکہ اپنے وقت اور محبت کو بھی اپنے خاندان کے ساتھ بانٹا۔ سب نے اس دن کو خوب انجوائے کیا اور احمد کے دل میں سکون اور خوشی تھی۔
اللہ کی رحمت
عاشورہ کے بعد احمد کی زندگی میں برکتیں آنا شروع ہو گئیں۔ اس کی فصلیں اچھی ہونے لگیں، اس کے کاروبار میں اضافہ ہوا، اور اس کے مالی حالات بہتر ہو گئے۔ احمد نے اس حدیث کو یاد کیا اور اللہ کی رحمت کا شکر ادا کیا۔
زندگی کا سبق
یہ کہانی ہمیں یہ سبق سکھاتی ہے کہ سخاوت کرنے سے اللہ تعالیٰ ہمیں بے شمار برکتوں سے نوازتا ہے۔ نہ صرف عاشورہ کے دن بلکہ ہر دن ہمیں اپنی حیثیت کے مطابق اپنے گھر والوں اور دوسرے لوگوں پر خرچ کرنا چاہیے۔
اسلامی تعلیمات اور سخاوت
اسلام ہمیں سخاوت کی تعلیم دیتا ہے اور اس کی فضیلت کو بیان کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتا ہے:
“اے ایمان والو! جو کچھ ہم نے تمہیں دیا ہے اس میں سے خرچ کرو، اس سے پہلے کہ وہ دن آئے جس میں نہ کوئی خرید و فروخت ہو گی، نہ دوستی اور نہ سفارش۔” (سورہ البقرہ، 2:254)
یہ آیت ہمیں اس بات کی یاد دہانی کراتی ہے کہ ہمیں اپنی دولت اور وسائل کو اللہ کی راہ میں خرچ کرنا چاہیے اور سخاوت کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
اختتامیہ
اس کہانی کا پیغام یہ ہے کہ ہم اپنے گھر والوں اور دوسروں پر سخاوت کریں تاکہ اللہ تعالیٰ کی رحمتیں اور برکتیں ہم پر نازل ہوں۔ امید ہے کہ یہ کہانی آپ کو سخاوت کی فضیلت اور اس کی اہمیت کو سمجھنے میں مدد دے گی۔
اگر یہ پیغام پسند آئے تو اس پر ہارٹ ری ایکٹ دیں اور شیئر ضرور کریں۔ ❤