اللہ پر بھروسہ اور دنیا کی مایوسیاں

 

 

اللہ پر بھروسہ

کئی بار ہم دوسرے لوگوں کے الفاظ یا رویوں کی وجہ سے مایوس ہو جاتے ہیں۔ لوگ ہمیں کبھی یہ احساس دلاتے ہیں کہ ہم ناکام ہیں، ہمارے خواب بے معنی ہیں یا ہمارے مقاصد حاصل نہیں ہو سکتے۔ مگر ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ ہمارا نصیب لوگوں کے ہاتھ میں نہیں ہے۔ وہ ہمارے “مالک” نہیں ہیں، نہ ہی وہ ہمارے “رازق” ہیں۔ ہمارا مقدر صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے، جس نے ہمیں تخلیق کیا اور جس نے ہماری زندگی کے ہر لمحے کا پہلے سے ہی فیصلہ کر رکھا ہے۔

قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں

“اے لوگو! اللہ کے سوا نہ کسی کو تمہارا ولی بناؤ اور نہ مددگار۔” (سورہ النساء، 4:45)

یہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ اللہ ہی ہمارا حقیقی سرپرست اور مددگار ہے۔ ہمیں اس بات کا یقین رکھنا چاہیے کہ صرف اللہ ہی ہے جو ہمارے لیے آسانیاں پیدا کر سکتا ہے، اور جس نے ہم سے خود آسانیوں کا وعدہ کیا ہے۔

حضرت یعقوب علیہ السلام کی کہانی ہمیں اس بات کا سبق دیتی ہے کہ اللہ پر بھروسہ رکھنا کبھی ہمیں مایوس نہیں کرتا۔ حضرت یعقوب علیہ السلام نے اپنے بیٹے حضرت یوسف علیہ السلام کی گمشدگی کے بعد بھی اللہ پر بھروسہ کیا، اور اپنے بیٹوں کو نصیحت کی کہ وہ اللہ کی رحمت سے کبھی مایوس نہ ہوں۔ قرآن میں بھی حضرت یعقوب علیہ السلام کے الفاظ ہمیں ملتے ہیں:

“میرے بیٹو! جاؤ اور یوسف اور اس کے بھائی کی خبر لو، اور اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہو، بے شک اللہ کی رحمت سے کافر ہی مایوس ہوتے ہیں۔” (سورہ یوسف، 12:87)

ہمیں بھی اس بات کا یقین رکھنا چاہیے کہ اللہ نے ہمارے لیے جو کچھ طے کیا ہے، وہی ہمارے لیے بہتر ہے۔ ہمیں لوگوں کے منفی الفاظ یا رویوں کو اپنے دل میں جگہ نہیں دینی چاہیے۔ ہمارے خواب، ہماری امیدیں اور ہمارے مقاصد اللہ کی مرضی سے ہی پورے ہو سکتے ہیں، نہ کہ لوگوں کی رائے یا اعتراضات سے۔

امید ہے کہ یہ پیغام آپ کو اللہ پر بھروسہ کرنے اور لوگوں کی مایوسیوں سے بچنے کی ترغیب دے گا۔

اگر یہ پیغام پسند آئے تو اس پر ہارٹ ری ایکٹ دیں اور شیئر ضرور کریں۔ 

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here