Airport Ki Kahani Aur Imaan Ki Ahmiyat

ائیر پورٹ کی کہانی اور ایمان کی اہمیت

ائیر پورٹ پر ہم اکثر دیکھتے ہیں کہ مسافر اپنے پاسپورٹ اور ٹکٹ کو بہت ہی احتیاط سے سنبھال کر رکھتے ہیں۔ کبھی وہ ان کو ہاتھ میں مضبوطی سے تھامے ہوتے ہیں، اور کبھی جیب یا بیگ میں رکھ کر بار بار چیک کرتے ہیں کہ وہ صحیح سلامت موجود ہیں یا کہیں گم نہ ہو جائیں۔ ہر کسی کو پتہ ہوتا ہے کہ اگر یہ اہم دستاویزات کہیں کھو جائیں تو وہ اپنی فلائٹ میں سوار نہیں ہو سکیں گے۔ جہاز میں سوار ہونے کے لیے کئی بار چیک ہوتا ہے اور جہاز سے اترنے کے بعد بھی ان کی ضرورت پڑتی ہے۔

یہ منظر ہمیں ہماری آخرت کی یاد دلاتا ہے، جہاں ہمارے ایمان اور اعمالِ صالحہ ہی ہمارے پاسپورٹ اور ٹکٹ ہیں۔ جیسے ائیر پورٹ پر مسافر اپنے ٹکٹ اور پاسپورٹ کا بار بار جائزہ لیتے ہیں، ہمیں بھی اپنے ایمان اور اعمال کو بار بار چیک کرتے رہنا چاہیے۔ ہمیں خود سے سوال کرنا چاہیے کہ جو فرائض اللہ تعالیٰ نے ہم پر عائد کیے ہیں، کیا ہم انہیں پورا کر رہے ہیں؟ یہ فرائض چاہے حقوق اللہ میں ہوں یا حقوق العباد میں۔

:حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے فرمایا

“اپنے اعمال کا محاسبہ کرو اس سے پہلے کہ تمہارا محاسبہ کیا جائے، اور اپنے اعمال کو تولو اس سے پہلے کہ وہ تولے جائیں”۔ اسی طرح ہمیں اپنی نمازوں کا بھی خیال رکھنا چاہیے، کیونکہ روزِ قیامت سب سے پہلا سوال نماز ہی کے بارے میں ہوگا۔

جیسے ائیر پورٹ پر مسافر اپنے پاسپورٹ اور ٹکٹ کو چیک کرتے ہیں، اسی طرح ہمیں بھی آج ہی اپنے ایمان اور اعمال کا جائزہ لینا چاہیے۔ ہمارا ایمان اور ہمارے نیک اعمال ہی جنت کے دروازے کھولنے کی چابی ہیں۔ یہ ایک یاد دہانی ہے سب سے پہلے میرے اپنے لیے اور پھر آپ سب کے لیے۔

اللہ تعالیٰ ہم سب کا ایمان سلامت رکھے اور ہمیں حقوق اللہ اور حقوق العباد کی ادائیگی کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین! 🤲🏻

امید ہے کہ یہ پیغام آپ کو اپنے ایمان اور اعمال کا محاسبہ کرنے کی ترغیب دے گا تاکہ ہم سب اپنی آخرت کی تیاری بہتر طریقے سے کر سکیں۔ اگر یہ پیغام پسند آئے تو اس پر ہارٹ ری ایکٹ ضرور دیں۔

 

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here